اپنی تخلیق سے ہوتی ہے محبت سب کو

اپنی تخلیق سے ہوتی ہے محبت سب کو
سوچتا ہوں کہ ذرا بھی غم فردا نہ کروں
جس کی تخلیق ہے وہ جانے مجھے کیا لینا
زندگی کے لیے اب کوئی بھی سودا نہ کروں