اپنے آنسو چھپا نہیں سکتے
اپنے آنسو چھپا نہیں سکتے
ہم ترا غم اٹھا نہیں سکتے
دل دکھاتے ہو بے وفا کہہ کر
کیا مجھے آزما نہیں سکتے
بن گئی ہے جو داستان حیات
ہم وہ قصہ بھلا نہیں سکتے
کیسے کہہ دیں کہ تم مسیحا ہو
ایک مردہ جلا نہیں سکتے
اب کہاں وہ دماغ ہے خورشیدؔ
اب تو کچھ گنگنا نہیں سکتے