اندیشہ فیصل ہاشمی 07 ستمبر 2020 شیئر کریں میں یہی سوچ کے کل رات نہیں سویا اگر نیند پھر آئی تو در خواب کا کھل جائے گا اور کتنے ہی عذابوں کا ستم بار ہجوم صف بہ صف بڑھتا ہوا میری طرف آئے گا