زندگی راستے بدل رہی ہے

زندگی راستے بدل رہی ہے
موت بھی اپنی چال چل رہی ہے


یا الٰہی تعلقات کی خیر
دوستی حاشیے پہ چل رہی ہے


چاند مصروف ہے خلاؤں میں
روشنی ذائقے بدل رہی ہے


ہنس کے منظور کر لیا ہے مگر
بات اب بھی ذرا سی کھل رہی ہے


بے یقینی کی اک ردا اوڑھے
زندگی ساتھ ساتھ چل رہی ہے


بد گمانی کا احتمال تو ہے
شمع امید پھر بھی جل رہی ہے


بند مٹھی میں ریت کی مانند
زندگی اے قلقؔ پھسل رہی ہے