انا منہ آنسوؤں سے دھو رہی ہے
انا منہ آنسوؤں سے دھو رہی ہے
ضرورت سر بہ سجدہ ہو رہی ہے
مری دشمن مری بے باک گوئی
مری راہوں میں کانٹے بو رہی ہے
ریا کاری لئے جاتی ہے سبقت
حقیقت سر جھکائے رو رہی ہے
زمانہ مصلحت پرور ہوا ہے
ضرورت آدمیت کھو رہی ہے
کسی کی شخصیت مجروح کر دی
زمانے بھر میں شہرت ہو رہی ہے