تم جو شامل ہوئے خیالوں میں
تم جو شامل ہوئے خیالوں میں
روشنی آ گئی حوالوں میں
اب تو اے چاند بام پر آ جا
چاندنی آ گئی ہے بالوں میں
اس نے نظریں ہی پھیر لی مجھ سے
کچھ نہیں رہ گیا سوالوں میں
ایک لمحے کی تو ضرورت تھی
اور وہ لمحہ نہ آیا سالوں میں
تیری آنکھوں پہ بات ہونے لگی
جنگ سی چھڑ گئی غزالوں میں
قتل انسانیت کا کرتے ہیں
بھیڑیے آدمی کی کھالوں میں
یہ مقدسؔ حقیقی دنیا ہے
آپ رہتی ہیں کن خیالوں میں