داڑھی کا کمال
جن دنوں جوش ملیح آبادی حیدر آباد میں رہائش پذیر تھے، فانی بدایونی بھی مستقلاً وہیں رہنے لگے تھے۔ایک بار فانی کے صاحبزادے بھی حیدرآباد آگئے ۔ انہیں غالباً حکمت سے لگاؤ تھا اور اسی وجہ سے انہوں نے داڑھی رکھی تھی ۔ عموماً یہی ہوتا رہا ہے کہ باپ داڑھی رکھتے ہیں اور بیٹے صفا چٹ ہوتے ہیں، لیکن یہاں معاملہ الٹا تھا ۔ فانی صاحب داڑھی منڈواتے تھے اور ان کے صاحبزادے داڑھی رکھتے تھے۔ ایک روز فانی بدایونی مہاراجہ کشن پرشاد کے ہاں پہلی مرتبہ اپنے صاحبزادے کو بھی لے گئے ۔فانی سے غلطی یہ ہوئی کہ انہوں نے تعارف نہ کرایا جوش بھی وہیں تھے۔یکا یک بول اٹھے حضور فانی صاحب کے والد بزرگوار بھی وطن سے تشریف لے آئے ہیں ۔‘‘ یہ کہہ کر صاحبزادے حکیم صاحب کی طرف اشارہ کیا۔ مہاراجہ شاد سادہ لوح انسان تھے ۔ پہلے تو سمجھ نہ سکے پھر صورت حال جان کر مسکراکر رہ گئے ۔