یہ خدمت جناب

لٹے ہوئے قدیم قافلوں کے مرثیے ہو تم
مری ہر ایک سانس میں غزل کی اک کتاب ہے
کنویں کے مینڈکو
سنو
مری نظر میں گہرے نیلے پانیوں کے خواب ہیں