حادثہ

نظم مر گئی اس دن
جب میں نے بیس روپے بچانے کے لیے
موٹر گاڑی کو رکشے پہ فوقیت دی
اب میں لکھنے بیٹھتی ہوں
تو کمبخت رکشے والے کی
بے بس آنکھیں
کاغذ میں سے جھانکتی ہیں
میں ڈایری پھینک دیتی ہوں