یہ خبر بھی چھاپئے گا آج کے اخبار میں
یہ خبر بھی چھاپئے گا آج کے اخبار میں
روح بھی بکنے لگی ہے جسم کے بازار میں
دیکھ کر بچوں کے فیشن وہ بھی ننگا ہو گیا
یہ اضافہ بھی ہوا اس دور کی رفتار میں
آج بستی میں مچا کہرام تو اس نے کہا
موت کس کے گھر ہوئی پڑھ لیں گے کل اخبار میں
اب تو ہر تیوہار کا ہم کو پتہ چلتا ہے تب
جب پولس کی گشت بڑھتی شہر کے بازار میں
اپنی شادی پہ چھپائے اس نے انگریزی میں کارڈ
وہ جو ہندی بولتا تھا روز کے بیوہار میں
وہ تڑپ وہ چٹھیاں وہ یاد وہ بے چینیاں
سب پرانے باٹ ہیں اب پیار کے بیوپار میں
میہمانوں کچھ نہ کچھ لے کر ہی جانا تم وہاں
دعوتیں اب ڈھل چکی ہیں پورے کاروبار میں