یاد آ گئے بچے

کس سے پوچھئے جا کر کیوں بگڑ گئے بچے
آتشیں کھلونوں سے کھیلنے لگے بچے
کچھ نئے تقاضے ہیں اس نئے زمانے کے
اب کہاں مچلتے ہیں چاند کے لیے بچے
کھو گئے تعصب کے بے کراں اندھیروں میں
شہر کی فضاؤں میں میرے گاؤں کے بچے
دو گھڑی لڑائی ہے پھر وہی صفائی ہے
ہم بڑوں سے اچھے ہیں بے شعور سے بچے
اک قدم بھی پھر آگے میں نہ چل سکا شاہدؔ
جب کڑی مسافت میں یاد آ گئے بچے