وہ مجھے دل میں یاد کرتا ہے
وہ مجھے دل میں یاد کرتا ہے
رنگ چہرے کا بول اٹھتا ہے
بجھنے لگتیں ہیں جب مری آنکھیں
آخر شب چراغ جلتا ہے
نیند میں آ رہی ہیں آوازیں
واہمہ دور جا نکلتا ہے
جب چمکتی ہے فکر آنکھوں میں
تب کہیں راستہ نکلتا ہے
روزؔ اک خواہشوں کا جولاہا
خواب بنتا ہے خواب بنتا ہے