آئنہ دیکھتا ہوا کوئی

آئنہ دیکھتا ہوا کوئی
ایک پل میں بدل گیا کوئی


اس گلی سے نکل گیا آگے
میرے بارے میں پوچھتا کوئی


اس نے دھیرے سے کچھ کہا دل میں
تھم گیا جو تھا شور سا کوئی


دل تلک راستہ بناتا گیا
میری آنکھوں میں جھانکتا کوئی


دل کی خواہش بس ایک وصل ترا
حاصل زیست معجزہ کوئی


روزؔ یوں مجھ کو دیکھتے ہیں آپ
کام ہے مجھ سے آپ کا کوئی