تو سب کچھ جاننے والا اکیلا

تو سب کچھ جاننے والا اکیلا
بتا پھر کیوں ہوں میں اتنا اکیلا


تیری چاہت میں تیرے غم بھی چاہے
کبھی تجھ کو نہیں چاہا اکیلا


میں محفل میں ہنسانے والا سب کو
پس پردہ بہت رویا اکیلا


بدن ہوں میں اگر تو وہ بھی ہوگا
کبھی ہوتا نہیں سایا اکیلا


ہٹا دی یار کی تصویر میں نے
تڑپ کر رو پڑا کمرا اکیلا


وہ اپنے ساتھ مجھ کو لے گیا ہے
میں جس کو چھوڑ کر لوٹا اکیلا


تماشہ بن گئی ہے ساری دنیا
بچا میں دیکھنے والا اکیلا