چلئے ہم بیمار بھی ہو جائیں گے
چلئے ہم بیمار بھی ہو جائیں گے
آپ پھر تو دیکھنے کو آئیں گے
یہ تماشہ ختم ہی ہوتا نہیں
اس جہاں میں عشق نئیں دہرائیں گے
ٹوٹے پتے کہہ رہے ہیں شاخ سے
باغبانی ہم تمہیں سکھلائیں گے
آنے کا وعدہ کریں گے پہلے تو
بعد میں مجبوریاں بتلائیں گے
واپسی میں اک برائی یہ بھی ہے
سب مری ناکامیاں گنوائیں گے