تو جو انجان ہے

تو جو انجان ہے
میری پہچان ہے


رات سنسان ہے
دل پریشان ہے


تیرے بن زندگی
کیسی ویران ہے


یہ جو مسکان ہے
حشر سامان ہے


دل کا جو چور ہے
دل کا مہمان ہے


کیسا ذیشان ہے
تیرا دربان ہے


چارہ گر اک نظر
اب چلی جان ہے


یہ نگاہ کرم
مجھ پہ احسان ہے