مسلسل مجھ پہ یہ تیری عنایت مار ڈالے گی

مسلسل مجھ پہ یہ تیری عنایت مار ڈالے گی
کبھی فرقت کبھی اس درجہ قربت مار ڈالے گی


غریب شہر کا کیا اس کو غربت مار ڈالے گی
امیر شہر کو دولت کی چاہت مار ڈالے گی


سڑک پر پایا جائے گا کسی دن میرا بھی لاشہ
مجھے سچ بولتے رہنے کی عادت مار ڈالے گی


یہ تیری دستگیری ایک دن لے ڈوبے گی مجھ کو
مری ہر بات پر تیری حمایت مار ڈالے گی


اگر چاہت کی شدت دن بہ دن بڑھتی رہی یوں ہی
صبیحؔ نیم جاں تجھ کو محبت مار ڈالے گی