گرنے والی ہے بہت جلد یہ سرکار حضور

گرنے والی ہے بہت جلد یہ سرکار حضور
ہاں نظر آتے ہیں ایسے ہی کچھ آثار حضور


کارواں یوں ہی بھٹکتا رہے ہر بار حضور
نیک نیت نہ ہوں گر قافلۂ سالار حضور


وہ جو از خود ہی بنے بیٹھے ہیں سردار حضور
وقت اک دن انہیں لائے گا سر دار حضور


خود کو دیتے ہیں وہ دھوکا یوں ہی بیکار حضور
جو خطاؤں کا نہیں کرتے ہیں اقرار حضور


سامنے آ کے رہے سچ سر بازار حضور
کوئی کتنا ہی کرے جھوٹ کا پرچار حضور