تجھ کو لگتا ہے تو ہاں ٹھیک ہے من مانی ہے
تجھ کو لگتا ہے تو ہاں ٹھیک ہے من مانی ہے
مجھے اب بات سمجھنی ہے نہ سمجھانی ہے
ورنہ وہ خواب کہ تا عمر نہ سوئے کوئی
نیند آ جاتی ہے اس بات کی آسانی ہے
سطح میں اس کی سوا ریت کے اب کچھ بھی نہیں
یعنی رونے کے لیے آنکھ میں بس پانی ہے
تجربہ اس کو بھی کچھ خاص نہیں دنیا کا
خاک ہم نے بھی زمانے کی نہیں چھانی ہے
میرے چہرے پہ یہی دیکھ کے بکھری مسکان
میں پریشان ہوں اور اس کو پریشانی ہے
عشق میں اتنی سہولت بھی نہیں پاؤ گے
جان پر بن پڑی تو جان چلی جانی ہے
ہم کہاں روح کی باتوں میں الجھ جاتے ہیں
درمیاں اپنے تعلق بھی تو جسمانی ہے