ٹھہری ٹھہری سی زندگی کیوں ہے

ٹھہری ٹھہری سی زندگی کیوں ہے
میری آنکھوں میں یہ نمی کیوں ہے


جس کو آنکھو سے دور رکھنا تھا
آج قربت میں پھر وہی کیوں ہے


جبکہ سچائی صرف سیاہی ہے
پھر مرے گھر میں روشنی کیوں ہے


بوند کی بھی تو ایک دنیا ہے
بوند کے بن ندی ندی کیوں ہے


تم کو آدرشؔ سب ملا ہے یہاں
دل میں پھر بھی یہ تشنگی کیوں ہے