دیکھو بھائی ایسا ہے

دیکھو بھائی ایسا ہے
یہ دل درپن جیسا ہے


مت کہنا پتھر ہم کو
یہ دل موم کے جیسا ہے


میرا لہجہ مت پوچھو
میرؔ و غالبؔ جیسا ہے


ظالم ہم سے پوچھ رہا
درد تمہارا کیسا ہے


شہرت تلوے چاٹے گی
پاس میں جس کے پیسہ ہے