دل میرا گھبراتا ہے

دل میرا گھبراتا ہے
جب جب دور وہ جاتا ہے


وہ پتھر برساتے ہیں
کون انہیں بہکاتا ہے


دل میں کبوتر اڑتے ہیں
جب بھی نظر تو آتا ہے


وہ ہر دم اگنور کرے
اتنا کیوں تڑپاتا ہے


کہہ کے مجھ کو ہرجائی
آج تلک پچھتاتا ہے