تیری شان
ہم سب بالک ہیں نادان
بدھی ہم کو دو بھگوان
پیڑوں کی ہر ڈال ہری ہے
پھول بڑھاتے ان کی شان
مارگ دکھائیں چاند ستارے
اور دیں ٹھنڈک وہ ہر آن
جھوم جھوم کر سدا ہوائیں
کرتی رہتی ہیں یش گان
پھول پھلوں اور ان کا داتا
دیتا سب کو جیون دان
تو نے سب کچھ دیا ہمیں تو
پھر بھی مانگیں ہیں انجان
تیرے کام میں فرق نہ آئے
آندھی ہو یا ہو طوفان
نیک بنیں نیکی کو جانیں
دے ہم کو ایسی پہچان
تو ہی سب کچھ دینے والا
تیرے ہم پر ہیں احسان
ستیہ مارگ پر چلتے جائیں
سچ کی دو ہم کو پہچان