شری گورونانک دیو جی

درس ترا تھا امن و محبت
دور تھے تجھ سے بغض و کدورت
تجھ میں پنہاں نور وحدت
کیسا کینہ کیسی عداوت
غیر کو تو نے اپنا مانا
تجھ سے نانک سب کو عقیدت
بات بات میں طرز نو تھی
تیری دانش تیری حکمت
سب کو سچی راہ دکھائی
تو تھا سراپا ایک صداقت
پیار محبت درس ہے تیرا
جھلک رہی ہے جس کی عظمت
نا بینا بیتابؔ جو ٹھہرے
دیکھ نہ پائے تیری صورت