تعلیم و تربیت

social media ke danishwaron ki baton mein assar kyun nahi hota ?

Social media ne kisi ko likhari banadiya to kisi ko actor. .. is majazi duniya mein aik nai makhlooq bhi manzar aam par aayi hai. .. usay kehte hain Baysvey (22) grade ka Danish war... baatein to barri barri hoti hain, is ko lakhoon mein suna aur dekha bhi ja raha hota hai... lekin aakhir kya wajah hai ke un ki baton mein assar nahi hota... ilm o Danish ki baatein hawa kyun hojati hain? aaj ke nojawan par un social media Danish ka assar kyun nahi hota? aik saada si baat saada andaaz mein

مزید پڑھیے

سوشل میڈیا کے بائیسویں گریڈ کے دانشوروں کی باتوں میں اثر کیوں نہیں ہوتا؟

سوشل میڈیا نے کسی لکھاری بنادیا تو کسی کو ایکٹر۔۔۔اس مجازی دنیا میں ایک نئی مخلوق بھی منظرِ عام پر آئی ہے۔۔۔اسے کہتے ہیں بائیسویں گریڈ کا دانش ور۔۔۔باتیں تو بڑی بڑی ہوتی ہیں،اس کو لاکھوں میں سنا اور دیکھا بھی جارہا ہوتا ہے۔۔۔لیکن آخر کیا وجہ ہے کہ ان کی باتوں میں اثر نہیں ہوتا۔۔۔علم و دانش کی باتیں ہوا کیوں ہوجاتی ہیں؟ آج کے نوجوان پر ان سوشل میڈیائی دانش کا اثر کیوں نہیں ہوتا؟ ایک سادہ سی بات سادہ انداز میں

مزید پڑھیے

کیا آپ پیپر حل کرنے کا بہترین طریقہ جانتے ہیں؟

سکولوں میں امتحانات کا سیزن ہے۔۔۔طلبہ، والدین اور اساتذہ امتحانات سے متعلق فکر مند رہتے ہیں۔ اکثر بچے امتحانی پرچوں کے لیے فکر مند اور نفسیاتی مسائل کا شکار ہوجاتے ہیں۔ پیپر حل کرنے میں مشکلات کا سامنا کرتے ہیں۔ کیا آپ پیپر حل کرنے کا بہترین طریقہ معلوم ہے؟ آئیے قاسم علی شاہ سے معلوم کرتے ہیں۔

مزید پڑھیے

کتابیں جھانکتی ہیں بند الماری کے شیشوں سے

کیا زمانے تھے جب حُسن کے معیارات اور عشق کے معاملات کے بیان کے لئے بھی شاعر کتاب کے استعارے کا سہارا لیتے تھے۔کبھی خوبصورت چہرے کو کتابی چہرہ کہہ دیا تو کبھی محبوب کو غزل کی کتاب سے تشبیہ دے دی ۔

مزید پڑھیے

مبارک ہو گھر میں بیٹی ہوئی ہے: کیا عورت قابلِ عزت نہیں ہے؟

اولادکی نعمت تو خالق کا عطیہ ہے۔ وہ جسے چاہے لعل دے جسے چاہے گوہر سے نوازے۔ معاشرے کی ستم ظریفی ہے کہ معاشرے میں بیٹیوں کو بوجھ سمجھا جاتا ہے۔ جو زندگی والدین کے گھر میں گزارتی ہیں اس میں جب کوئی مہمان گھر آئے تو اس کی خدمت پر یہ مامور ہوتی ہیں۔ پھر یہ ہی مہمان سوالیہ انداز میں پوچھتا ہے کہ آپ کا بیٹا نہیں ہے ؟ اگر جواب "نہیں" میں ملے تو تاسف کا لمبا سانس کھینچتا ہے۔

مزید پڑھیے

زندگی میں کامیابی کا راز امتحانات کے نمبر نہیں، کچھ اور ہے!

ہمارے ہاں بچوں کی تعلیم اور تربیت کا عمل جن غلط یا ناپسندیدہ روایات کا شکار ہو چکا ہے ان میں سے ایک یہ ہے کہ والدین اور بڑے بچوں کی ذہانت و قابلیت اور استعداد کا اندازہ ان کے امتحانی نمبروں یا گریڈز سے لگاتے ہیں۔ یعنی بچوں نے امتحانات میں جس قدر نمبر حاصل کیے ہوتے ہیں اسی سے انہیں لائق یا نالائق، کامیاب یا ناکام اور ذہین یا کند ذہن کے خانوں میں تقسیم کردیا جاتا ہے ۔ بات صرف اتنی ہی نہیں ہے بلکہ بچوں کے لیے انتہائی تکلیف دہ والدین اور بزرگوں کا وہ رویہ ہوتا ہے جو اس تقسیم کے بعد ان کے ساتھ روا رک

مزید پڑھیے

ماں، بچے اور رمضان:کرنے کے چند اہم کام

ہم سب کو چاہیے کہ خود رمضان کو اچھا گزارنے کے ساتھ ساتھ چھوٹے بچوں کو رمضان کے تصور کو دلچسپ انداز میں متعارف کرایا جائے، خاص طور پر جب وہ گزشتہ برسوں میں کورونا کی وجہ سے ایسی سرگرمیوں سے محروم رہ گئے ہوں۔

مزید پڑھیے

انسان، شوق اور تکمیل کا سفر

اہم ایسے دور سے گزر رہے ہیں کہ جدھر بچوں کو صرف دو یا تین راہیں بتائی جاتی ہیں کہ آپ ڈاکٹر بن جاؤ، آپ انجینیئر بن جا ؤ یا آپ سی ایس ایس کر لو ۔ بہت قدر ہے ان شعبوں کی ۔ تم تو دونوں ہاتھوں سے کماؤ گے۔ دولت کی ریل پیل ہو جائیگی۔

مزید پڑھیے
صفحہ 5 سے 6