پیپر حل کرنے کے لیے 11 ٹپس

ملک بھر میں امتحانات کے سیزن کا آغاز ہوا چاہتا ہے. کررونا کے بعد یہ پہلا باقاعدہ امتحان ہے جو مکمل سلیبس اور تمام تر حشر سامانیوں کے ساتھ طلباء کے اعصاب پر سوار ہے۔ رٹوں ، گیس پیپروں کے مطالعے اور بڑے بوڑھوں کے مشوروں کے ساتھ ساتھ دعاؤں، منتوں اور التجاؤں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ انہی دنوں کے متعلق ایک لطیف سی بات مشہور ہے کہ جب آپ رمضان کے علاوہ  کسی  نوجوان  کو نمازوں اور نوافل کی ادائیگی پورے خشوع و خضوع اور انہماک کے ساتھ کرتا ہوا دیکھیں تو جان لیں یا تو اس کے امتحانات چل رہے ہیں یا پاکستان اور انڈیا کا میچ ہے!

 خیر! ان تمام ریاضتوں اور مشقتوں سے گزرنے کے بعد جو امتحانات کی تیاری کی پرخار وادی میں سفر کرتے ہوئے ایک طالب علم کو درپیش ہوتی ہیں ، پیپر کو حل کرنے کی منزل پر پہنچ کر اکثر بچوں کے قدم لڑکھڑا جاتے ہیں۔ پیپر حل کرنا بھی ایک باقاعدہ مہارت کا متقاضی ہوتا ہے۔ ہم میں کئی لوگ یہ ہنر بہت جلدی سیکھ جاتے ہیں جب کہ کئی لوگ ایسے بھی ہوتے ہیں جنہیں پیپر حل کرنے کا سلیقہ تب آتا ہے جب ان کی تعلیم مکمل ہو جاتی ہے۔

 قاسم علی شاہ صاحب لائف سکلز سکھانے والے پاکستانی ٹرینرز میں ایک بہت بڑا نام ہیں۔ پچھلے دنوں ان کی ایک ویڈیو نظر سے گزری جو پیپر حل کرنے کی تکنیکوں کے بارے میں تھی۔ اس میں انہوں نے چند بہت مفید ٹپس دیں جو میرے خیال میں نوجوانوں تک پہنچنا ضروری ہیں۔ ذیل میں ان تجاویز اور بطور استاد ذاتی تجربے میں آنے والے مفید نکات دیے جارہے ہیں جو طلبہ کے لیے کارگر ثابت ہوں گے۔

پیپر حل کرنے کے لیے 11 ٹِپس

  1. معروضی حصہ حل کرتے ہوئے سب سے پہلے بالکل کنفرم جوابات پر نشانات لگائیں۔ جب آپ کنفرم جوابات نشان زدہ کر چکیں گے تو نفسیاتی طور پر کچھ پرسکون ہو جائیں گے۔
  2. کنفرم جوابات کے بعد جن جوابات کے بارے میں آپ قدرے کم پر یقین ہوں ان پر غور کریں۔ جن کثیرالانتخابی سوالات کے جوابات کے بارے میں کچھ شبہ ہو ان کی آپشنز میں سے پہلے غیر متعلقہ آپشنز کو منہا کریں ۔فرض کریں 4 میں سے اگر 2 بالکل غیر متعلقہ آپشنز ہیں تو بقیہ دو آپشنز میں سے زیادہ قرین قیاس آپشن کو منتخب کرنا آسان ہوگا۔
  3. انشائیہ طرز پیپر میں آپ کو ممتحن کو متاثر کرنا ہوتا ہے۔ آپ کا پیپر حل کرنے کا انداز آپ کا تاثر قائم کرتا ہے۔اس لیے صفائی اور ترتیب کا خاص خیال رکھیں۔
  4. پیپر کے صفحات کی تعداد بڑھانے کے لیے غیرضروری جگہ چھوڑ کر لکھنے سے گریز کریں۔ پیپر چیک کرنے والا اسے اچھا نہیں سمجھتے۔
  5. سوالات کے جوابات میں سرخیوں اور ذیلی سرخیوں کا استعمال اچھا تاثر چھوڑتا ہے ۔ چیک کرنے والے کو بھی مارکنگ میں آسانی ہوتی ہے۔  یاد رکھیں جس عمل سے مارکنگ کرنے والے کو آسانی ہوگی وہ طالب علم کے حق میں بہتر ہوگا ۔
  6. غیر ضروری سرخیوں سے فائدے کی بجائے نقصان کا احتمال ہوتا ہے۔ ان سے اس کا اجتناب کیا جائے ۔
  7. اکثر بورڈز میں امتحان میں لیڈ پینسل کی اجازت نہیں ہوتی۔ اس لئے اس کا غیرضروری استعمال نہ کریں ۔اسی طرح انک ریموور اور وائٹنر کا استعمال بھی نامناسب ہے ۔
  8. جواب میں مواد آپ کے سوال سے متعلقہ ہونا چاہیے ۔ ہر سوال کو اس کے نمبروں کے مطابق وقت اور جگہ دیں۔
  9. سوال کے اختتام پر لائن ضرور لگائیں ۔
  10. عموماً کہا جاتا ہے کہ آپ کو جو سوال سب سے اچھا  آتا ہے اسے سب سے پہلے کریں لیکن قاسم علی شاہ صاحب کے مطابق سیکنڈ بیسٹ سوال سب سے پہلے، بیسٹ دوسرے ، سب سے کمزور سوال تیسرے،  اور نارمل سوالات چوتھے اور پانچویں نمبر پر رکھے جائیں۔
  11. پیپر کے آغاز میں ہر سوال کے لیے وقت مختص کریں اور سختی سے اس تقسیم پر عمل پیرا ہونے کی کوشش کریں تاکہ آخر میں ایک بار پیپر پر نظر ثانی کرنے کا وقت بچ جائے۔

        امتحانات سے پہلے زیادہ سے زیادہ ٹیسٹ دینے کی کوشش کریں ۔ بار بار امتحان کے مرحلے سے گزرنے سے نہ صرف غلطیوں کی نشاندہی اور درستگی کا عمل جاری و ساری رہتا ہے بلکہ آپ کے اعتماد میں بھی اضافہ ہوتا رہتا ہے، اس کے نتیجتاً  آپ امتحان میں پوری طرح پر اعتماد ہو کر جاتے ہیں ۔ کلاس اور دیگر جگہوں پر  لکھنے کے لیے' انک پین' کی عادت اپنائیں تاکہ جس 'ہتھیار' سے آپ نے 'میدانِ جنگ' میں لڑنا ہے اسے استعمال کرنے کے پوری  طرح مشاق ہوجائیں۔ سب سے آخری بات!  امتحان کو محض پڑھائی کا امتحان سمجھیں ۔۔۔۔ زندگی اور موت کا مسئلہ نہ بنائیں اپنی نیند اور خوراک کا خاص خیال رکھیں کیونکہ صحت ہے تو سب کچھ ہے ۔

قاسم علی شاہ کی امتحانات کی تیاری سے متعلق مزید ویڈیوز دیکھنے کے لیے درج ذیل لنکس پر کلِک کیجیے:

1۔ کیا آپ کو پیپر حل کرنے کا بہترین طریقہ معلوم ہے؟

 

2۔ امتحانات کی تیاری کا بہترین طریقہ

3۔ امتحان میں کامیابی کے لیے دو باتیں

 

متعلقہ عنوانات