تخلیق

یہ کاغذ پر مرے دل کا لہو ہے
یہ نظمیں خون سے لکھی ہیں میں نے
یہ یادیں ہیں مرے بیتے دنوں کی
یہ سرمایہ ہے میری زندگی کا
ہے لفظوں میں مقفل روح میری
جو میرے بعد بھی زندہ رہے گی
مری تخلیق پایندہ رہے گی