تخلیق رحمت امروہوی 07 ستمبر 2020 شیئر کریں یہ کاغذ پر مرے دل کا لہو ہے یہ نظمیں خون سے لکھی ہیں میں نے یہ یادیں ہیں مرے بیتے دنوں کی یہ سرمایہ ہے میری زندگی کا ہے لفظوں میں مقفل روح میری جو میرے بعد بھی زندہ رہے گی مری تخلیق پایندہ رہے گی