ادب

جگرمرادآبادی: ہم سے زمانہ خود ہے زمانے سے ہم نہیں

  • سعید عباس سعید

انہیں مشاعروں کی جان سمجھا جاتا ہے۔ اس کی ایک وجہ تو ان کا ترنم اور خوبصورت لحن تھا اور دوسری وجہ ان کے کلام کے غنائیت اور سریلاپن۔۔۔ ان کے شعروں میں ایسی برجستگی اور روانی ہوتی تھی کہ سامعین کو سنتے سنتے ہی ازبر ہو جاتے تھے۔ یہی وجہ ہے کہ آج بھی ان کے اشعار نہ صرف زبان زد عام ہیں بلکہ کئی اشعار تو غالب کی طرح ضرب المثل کی حیثیت اختیار کر چکے ہیں۔

مزید پڑھیے

امراؤ جان ادا :اردو کا پہلا کامیاب ناول

  • محسن عباس محسن

مرزا ہادی رسوا کا ناول" امراؤ جان ادا" کو اردو ادب کا پہلا کامیاب ناول سمجھا جاتا ہے ۔مرزا ہادی رسوا نے اسے 1899ء میں لکھا۔ اس ناول کو معاشرتی، نفسیاتی اور تاریخی ناولوں میں اہم مقام حاصل ہے اس کی اہمیت کا اندازہ اس سے بھی لگایا جاسکتا ہے کہ ایک صدی گزر جانے کے باوجود اس کو ذوق و شوق سے پڑھا جاتا ہے ۔

مزید پڑھیے

انشائیہ: جی ہاں

  • مرید عباس الماس

پنجابی لوگ اپنے مطلوب کی ایک "نکی جئی ہاں" کے بدلے جی جان وارنے کو تیار رہتے ہیں۔ جبکہ "جی سائیں" کہنے والے سرائیکی لوگ سینے یا چھاتی کو "ہاں" کہتے ہیں۔ بعض معالج یہ جملہ سن کر متحیر ہو جاتے ہیں کہ "ہاں میں درد ہے۔" درد تو واقعی "ہاں" میں ہوتا ہے، ایک "ناں" سو سُکھ ۔

مزید پڑھیے

افسانہ:" ہاٹ لائن " بات جو دل سے نکلتی ہے اثر رکھتی ہے

  • سعید عباس سعید

رات کا وقت۔۔۔ اور رقت میں ڈوبی وہ لرزتی ہوئی صدا ۔۔۔بہزاد کی سماعتوں سے ہوتی ہوئی دل تک پہنچ رہی تھی۔ اسے پتہ ہی نہ چلا کہ کب آنسوؤں کی ایک بے قرار موج پلکوں سے فرار ہو کر اس کے چہرے پر بکھر گئی۔ اذان ختم ہونے پر وہ جیسے اچانک ہوش میں آگیا ہو۔ وہ اپنے ارد گرد ہر چیز کو یوں دیکھنے لگا جیسے سب اس کے لیے نامانوس ہوں۔ اس نے اپنے گال کو چھو کر دیکھا۔۔۔ یہ آنسو۔۔۔ یہ آنکھوں سے بہنے والا پانی بھی اس کے لئے بالکل اجنبی تھا ۔

مزید پڑھیے

ادب اور صحافت میں کیا فرق ہے؟

  • ابو نثر(احمد حاطب صدیقی)

مشتاق احمد یوسفی کا نام عصرِ حاضر میں ادب کا بہت بڑا نام ہے اور جناب کامران خان کا شمار ملک کے نام وَر صحافیوں میں ہوتا ہے۔ دونوں کی گفتگو برقی ذرائع ابلاغ پر موجود ہے۔ باری باری سن لیجیے۔ ادب اور صحافت میں اب جو فرق پیدا ہوگیا ہے، معلوم ہوجائے گا۔

مزید پڑھیے

اچھن، چھبن، بچھن، جون،ان چاروں میں اچھا کون؟

  • مبشر زیدی

یاروں نے اس مشکل کا عجیب حل نکالا۔ ایک حسن بھائی بہت موٹے شیشوں کا چشمہ لگاتے تھے۔ ستم ظریفوں نے ان کا نام اندھے حسن رکھ دیا۔ دوسرے حسن بھائی چشمہ نہیں لگاتے تھے۔ کم بختوں نے انھیں چُندھے حسن کہنا شروع کردیا۔ ایک انور شاہ جی ہوگئے اور دوسرے انور حاجی۔ ایک کامی باس ہیں اور ایک کامی بھوں۔

مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2