اردو

افسانہ:" ہاٹ لائن " بات جو دل سے نکلتی ہے اثر رکھتی ہے

  • سعید عباس سعید

رات کا وقت۔۔۔ اور رقت میں ڈوبی وہ لرزتی ہوئی صدا ۔۔۔بہزاد کی سماعتوں سے ہوتی ہوئی دل تک پہنچ رہی تھی۔ اسے پتہ ہی نہ چلا کہ کب آنسوؤں کی ایک بے قرار موج پلکوں سے فرار ہو کر اس کے چہرے پر بکھر گئی۔ اذان ختم ہونے پر وہ جیسے اچانک ہوش میں آگیا ہو۔ وہ اپنے ارد گرد ہر چیز کو یوں دیکھنے لگا جیسے سب اس کے لیے نامانوس ہوں۔ اس نے اپنے گال کو چھو کر دیکھا۔۔۔ یہ آنسو۔۔۔ یہ آنکھوں سے بہنے والا پانی بھی اس کے لئے بالکل اجنبی تھا ۔

مزید پڑھیے

پاکستانی طالبہ نے حاصل کیا انگریزی لفظ "تخلیق" کرنے کا اعزاز

  • محمد کامران خالد

روحانہ خٹک نے انگریزی لفظ "اوبلیویونیئر" تخلیق کرلیا۔ کسی نئے لفظ کو "گھڑنا" یا اختراع کرنا زبانوں کی توسیع کا ایک اہم ذریعہ ہے۔ انگریزی کی لغات میں جب الفاظ کی تاریخ کے بارے میں پڑھتے ہیں تو بہت سے الفاظ کے بارے میں پتا چلتا ہے کہ کسی نہ کسی فرد واحد نے تجرباتی طور پر اپنے "گھڑے" ہوئے لفظ کو استعمال کیا۔ اور رفتہ رفتہ اس نئے لفظ نے قبولیت عامہ حاصل کی۔

مزید پڑھیے

اچھن، چھبن، بچھن، جون،ان چاروں میں اچھا کون؟

  • مبشر زیدی

یاروں نے اس مشکل کا عجیب حل نکالا۔ ایک حسن بھائی بہت موٹے شیشوں کا چشمہ لگاتے تھے۔ ستم ظریفوں نے ان کا نام اندھے حسن رکھ دیا۔ دوسرے حسن بھائی چشمہ نہیں لگاتے تھے۔ کم بختوں نے انھیں چُندھے حسن کہنا شروع کردیا۔ ایک انور شاہ جی ہوگئے اور دوسرے انور حاجی۔ ایک کامی باس ہیں اور ایک کامی بھوں۔

مزید پڑھیے

رسیلی زبان اورکچھ رس بھری باتیں

  • ابو نثر(احمد حاطب صدیقی)

ہماری قومی زبان بھی رسیلی زبان ہے۔اس میں بڑا رس ہے۔ مگر قومی زبان پر قوم کا بس نہیں۔ خود قومی زبان بھی بے بس ہوکر رہ گئی ہے۔ تعلیم اور کارِ سرکار کی زبان فرنگی زبان ہے۔ لوگ سمجھتے ہیں کہ بس اب یہی زبان ان کے بس میں ہے۔ گو کہ فرنگی زبان پر بھی پوری طرح بس نہیں چلتا، اُلٹا اسی نے لوگوں کو بے بس کر رکھا ہے۔ پر لوگوں کو سمجھا دیا گیا ہے کہ اسی زبان کو لکھنا، پڑھنا اور بولنا ہمارے لیے بس ہے۔

مزید پڑھیے
صفحہ 5 سے 5