افسانہ

چوری

ارے ارے۔ ۔ ۔ ارے رکو۔ ۔ ۔ ارے۔ ۔ ۔ او بھائی۔ ۔ ۔ ارے کوئی پکڑو۔ ۔ ۔ وہ۔ ۔ ۔ چور چور۔ ۔ ۔ میں بھوکا مر جاؤں گا۔ ۔ ۔ ارے کوئی دوڑو۔ ۔ ۔ ارے۔ ۔ ۔ دُبلا پتلا نو عمر حسن چلتے چلتے پلٹا اور مخالف سمت کی طرف دوڑنے لگا۔ بازار شروع ہونے سے پہلے آنے والے اس موڑ پر جہاں چوراہا تھا، کئی دن سے چور ...

مزید پڑھیے

آہنگ

Mama is that you? کال سینٹر کے آپریٹر نے اچانک کہا۔ Yes my child۔آسیہ کی آواز میں اُمڈتی ہوئی محبت نے اُس کی آنکھیں نم کر دیں ۔ گلا اتنا رندھ گیا کہ آواز نکلنا محال ہو گیا۔ وہ کئی لمحے روتی رہی۔ پھر اُس نے بات کرنے کی کوشش کی۔ I traced you my child. Now you have to come home. You have to son. Your grandpa passed away waiting and searching for ...

مزید پڑھیے

بُلبُل

ڈینم کی بھاری سوتی جین کو کھنگال کر نچوڑنے کے بعد جب میں اسے ہینگر پر پھیلانے کے لیے سیدھی کھڑی ہونے لگی تو سارے بدن سے ٹیس سی اٹھی۔ پوری طرح ایستادہ ہونے میں مجھے دس بارہ سیکنڈ تو ضرور لگے۔ اور جب میں نے جین کو زور سے جھٹک کر جھاڑا تو میرے بائیں ہاتھ کی تیسری انگلی کا وہ لمبا سا ...

مزید پڑھیے

رنگ

آج اُس نے پھر ویسا ہی خواب دیکھا۔وہ سوچ میں پڑ گئی تھی۔ کیوں ۔ ۔ ۔ ؟ ۔ ۔ ۔ کیوں دیکھتی ہوں میں یہ خواب۔ کہتے ہیں خواب میں انسان اپنی ادھوری خواہشات کو تکمیل کے عمل تک پہنچاتا ہے۔ ۔ ۔ میری تو کوئی خواہش ادھوری نہیں ۔ ۔ ۔ کوئی کمی نہیں زندگی میں ۔ ایک مکمل انسان ہوں میں ۔ ۔ ۔ پھر؟ وہ ...

مزید پڑھیے

میرا کے شیام

’’کِس سے بات کرنا ہے؟‘‘ فون پر جاذب سی نسوانی آواز سن کر صبیحہ نے پوچھا۔ ’’جی۔ آپ ہی سے۔‘‘ آواز میں ہلکی سے کھنک شامل ہو گئی۔ صبیحہ اُس آواز کو بخوبی پہچانتی تھی۔ یہ وہ آواز تھی جس کی وجہ سے اُسے عجیب عجیب تجربے ہوئے تھے۔ مختلف حالات سے دوچار ہونا پڑا تھا۔ اور خود صاحبۂ ...

مزید پڑھیے

ہم تو ڈوبے ہیں صنم ۔ ۔ ۔

ہو سکتا ہے یہ میری آخری خواہش ہو۔ ۔ ۔ تم سے۔ ۔ ۔ کچھ۔ ۔ ۔ میں آخری بار مانگ رہا ہوں شاید۔ شاہد نے نادیہ کی طرف ملتجیانہ نظروں سے دیکھ کر ٹھہر ٹھہر کر کہا۔ مجھے۔ ۔ ۔ ڈر لگ رہا ہے۔ ۔ ۔ ایسا مت کہو۔ ۔ ۔ نادیہ کھڑکی سے باہر دیکھنے لگی۔ کس بات سے۔ ۔ ۔ ؟میری خواہش سے۔ ۔ ۔ یا میرے اندیشے ...

مزید پڑھیے

ایسے مانوس صیّاد سے۔ ۔ ۔

کبھی کبھی آپ کو ایسا تو محسوس نہیں ہوتا کہ اگر آپ نے گھر خالی کر دیا ہوتا تو مشرا جی کے بچوّں کا گھر شاید نہ ٹوٹتا۔ شینا نے سعید صاحب کے چہرے کی طرف بغور دیکھا۔ اُسے یقین تھا کہ اس بات کے جواب میں سعید صاحب کے ضمیر کا سارا بوجھ اُس کے سامنے عیاں ہو جائے گا۔ سعید صاحب نے میز پر سے ...

مزید پڑھیے

ٹیڈی بیئر

سیاہ چشمے کی بائیں جانب کے کھلے حصے میں سے وہ اسے چپکے چپکے دیکھ رہی تھی، جو خود میں گم گا رہا تھا اور گٹار بھی بجا رہا تھا۔ گاڑی کے ہلکوروں کے ساتھ اس کے ماتھے پر آگے کو لا کر پیچھے کی طرف سجائے گئے بال بھی جھول جاتے۔ اس نے قلمیں بڑھا رکھی تھیں جو کم عمری کے سبب گو زیادہ گھنی نہ ...

مزید پڑھیے

یہ تنگ زمین

میں نے جب اپنے خریدے ہوئے خوبصورت کھلونوں کو ڈھیر کی شکل میں لاپرواہی سے ایک کونے میں پڑا ہوا دیکھا تو مجھے دکھ سا ہوا۔یہ کھلونے کتنے چاؤ سے لائی تھی میں اس کے لیے۔ یہ چھوٹا سا پیانو۔ ۔ ۔ یہ جلترنگ۔ ۔ ۔ یہ چھوٹی سی گِٹار،چہکنے والی ربر کی بلبل،ٹیں ٹیں بولنے والا طوطا، اور ڈرم ...

مزید پڑھیے

تجربہ گاہ

خاکی نے ہسپتال کی تجربہ گاہ میں لگے بڑے سے آئینے میں خود کو سر سے پاؤں تک دیکھا۔ وہ اپنے اُسی قیمتی لباس میں تھا جو اُسے بہت پسند ہوا کرتا تھا۔ اُس کا قد چھ فٹ کے قریب تھا۔ رنگ کھِلتا ہوا گندمی، بال گھنے اور بھورے تھے۔ آنکھوں کی پُتلیاں سیاہ تھیں ۔ بہت پہلے وہ دنیا بھر کے چند ...

مزید پڑھیے
صفحہ 20 سے 233