افسانہ

اعترا ف

سرسبز میدان میں کہیں کہیں درخت موجود تھے۔ انہی میں سے چند درختوں کی چھاؤں میں ایک دو لوہے کی میزیں اور دس پندرہ کرسیاں رکھی تھیں۔ کچھ طالبعلم وہاں آن پہنچے تھے اور باقی آتے جا رہے تھے۔ پروفیسر کے آتے ہی سب طالبعلموں کی تیز تیز آوازیں اور شور دھیما پڑ گیا ، وہی موضوعات جن پر وہ ...

مزید پڑھیے

خود اتلاف

نہر کے بہاؤ کے ساتھ میری لاش تیرتی بہت دور نکل آئی۔ یہ لہریں مجھے بہاتی ہوئی جانے کہاں لے جا رھی ہیں۔ اس دریا کے کنارے خوبصورت، خوشبودار ، خوش رنگ پھول اُگے ہوئے ہیں۔ یہ پھول سبز گھاس مین چمکدار ستاروں کی مانند دکھائی دیتے ہیں میرا یہ سفرِ آخر ایک نئی زندگی کی شروعات ہے جو اس ...

مزید پڑھیے

تم کون ہو ؟

ہوائیں سیدھی ہمارے چہرے کو مَس ہوتی ہوئی ہمارے پیچھے کی جانب روانہ تھیں۔ ہمارے بال چند لمحوں کو ہوا کے ہمدم و ساتھی بنتے اور پھر ہوا کے گذر جانے پر ان کی زندگی اتھل پتھل ہو جاتی۔ ہم اپنے کپڑوں کے اڑانے سے لے کر ہوا کی ہر ہر حرکت پر نظر کئے ہوئے تھے۔ کبھی ہم ہوا کے مخالف رخ کھڑے ہو ...

مزید پڑھیے

کاکروچ کی کتھا

میں ایک کونے میں دبکا بیٹھا ہوں لیکن یہ ڈراونے پہاڑ نما دیو اور آنکھوں کو خیرہ کرتی روشنی مجھے زندہ درگور کرنے کے لئے کافی ہے۔ میرے نازک اینٹینا جنہیں میں بار بار صاف کر رہا ہوں کہ میں کہیں کسی ممکنہ خطرے سے بے خبر نہ رہ جاوں لیکن سب بے سود ہے۔ ہر لمحہ موت کا دھڑکا اور یوں خالی ...

مزید پڑھیے

شہر

پلاسٹک کی میز پر چڑھ کر سونو نے نعمت خانے کی الماری کا چھوٹا سا کواڑ وا کیا تو اندر قسم قسم کے بسکٹ، نمک پارے ، شکر پارے اور جانے کیا کیا نعمتیں رکھیں تھیں۔ پل بھر کو وہ ننھے سے دل پر کچوکے لگاتا ہوا غم بھول کر مسکرا دیا۔ اور نائٹ سوٹ کی لمبی آستین سے سوکھے ہوئے آنسوؤں بھرے رخسار ...

مزید پڑھیے

یمبرزل

اس انجام کا خدشہ سب کو تھا مگر اس کی توقع کسی کو نہیں تھی۔ ماں اس پر یقین کرنے کو تیار نہیں تھی۔ باپ اسے قبول نہیں کرپا رہا تھا۔ یاور ایسا سوچ بھی نہیں سکتا تھا۔ اور انیقہ۔۔۔ ’’نِکی باجی۔۔۔ یہ الجیبرا مجھے ضرور فیل کرے گا۔۔۔‘‘ یوسف نے پھرن کے اندر سے آگ بھری کانگڑی باہر نکال ...

مزید پڑھیے

کشتی

ارے ہٹو ۔ ۔ ۔ ہٹو۔ ۔ ۔ ہٹو بھائی۔ ۔ ۔ ایک طرف ہو جاؤ۔ ٹیلیفون بوتھ کے پاس کھڑے کچھ لوگوں میں سے ایک ادھیڑ عمر شخص نے باقی چار چھ لوگوں کو ہاتھوں سے ذرا ذرا سا پرے کرتے ہوئے نو وارد کے چہرے کی طرف بڑے خوش آمدانہ انداز میں دیکھتے ہوئے اس کے لیے راستہ بنایا۔ نہیں نہیں ۔میں اپنی باری سے ...

مزید پڑھیے

مجسمہ

عظمیٰ چیخ سن کر پلٹی تو دیکھا کہ اُس کی سات سالہ بیٹی کا چہرہ سفید پڑ رہا ہے۔ بہت عرصے بعد آج صبح ہی اُس نے نوٹ کیا تھا کہ عُنّاب کے رخسار پہلی بار گہرے گلابی نظر آنے لگے تھے۔ کیا ہوا بِٹیا؟عظمیٰ مختصر سے پتھریلے زینے پر ٹھہر گئی اور پلٹ کر عنّاب کی طرف دیکھا تو عناب بھاگ کر اُس کے ...

مزید پڑھیے

بی بی

بی بی ڈائینگ ٹیبل کے کونے سے پیٹھ ٹکائے اور ایک ہتھیلی کرسی کی پشت کے اونچے حصے پر دھر کر اپنے بدن کو سہارا دیے کھڑی اپنے پیروں کو دیکھ رہی تھی۔ اُس کا سر وقفے وقفے سے ہلکے سے جھٹکے کھا کر ہل جاتا۔ ناک سکیڑنے کی آواز بھی رہ رہ کر سماعت سے ٹکراتی اور وہ اپنا خمیدہ سا تھرتھراتا ہوا ...

مزید پڑھیے

حضرات و خاتون

انہوں نے داہنی اور بائیں جانب نظر ڈالی ۔ پھر سامنے کھڑکی کے باہر کی طرف دیکھا۔ ملحقہ غسل خانے سے بہتے نل کے شور میں سے سلمان صاحب کے ناک سڑکنے کی آواز ابھری تو انہوں نے اطمینان کا سانس لیا اور مسہری سے اٹھ کر پیروں کے انگوٹھوں کو نرم سے سلپروں کے اوپر لگے کسی مخمل نما سیاہ رنگ ...

مزید پڑھیے
صفحہ 19 سے 233