افسانہ

یہ مرد

کسی قسم کے احساس کے بغیر گوبند نے چپ چاپ لکشمی کی چارپائی کے اردگرد پردے لگا دئیے، پردے۔۔۔ جو لکڑی کے فریم میں سفید کپڑا لگا کر بنائے گئے تھے۔ اور حسب خواہش کھولے یابند کیے جا سکتے تھے۔ تب مس سلطانہ اور بکیٹی تیزتیز چلتی ہوئی آئیں۔ اور انکے بعد متین اور سنجیدہ ڈاکٹر صاحب اپنے ...

مزید پڑھیے

کاکڑاں کا تیلی

’’اڑھائی روپے!‘‘ مولو نے طنز سے سرہلاکر اپنی بیوی کی طرف دیکھا، ان نگاہوں سے جو گویا کہہ رہی تھیں کہ کم بخت تانگے والے کی عقل شاید گھاس چرنے چلی گئی ہے۔ ابھی مشکل سے آٹھ ساڑھے آٹھ کا وقت ہوگا، لیکن دن پہاڑ سا نکل آیا تھا۔ سورج عین سر پر معلوم ہوتا تھا۔ گرمی اتنی تھی کہ دم گھٹا ...

مزید پڑھیے

زندگی کا راز

(الوالعزم چیلے نے گورو سے پوچھا، مہاراج زندگی کا کیا راز ہے؟ گورونے ایک بار آنکھیں کھول کر کہا۔موت! اور پھر آنکھیں بند کر لیں۔) دریا کے کنارے بیٹھا شب دیال اپنے خیالات کی دنیا میں کھو گیا تھا دور افق میں لال لال بدلیاں نیلی ہو گئی تھیں۔ اور مٹیا لے رنگ نے آسمان پر پوری طرح اپنا ...

مزید پڑھیے

کونپل

سگیاں کے پنڈت جے رام کی لڑکی سینکری کے دل میں بچپن ہی سے جس چیز کی زبردست خواہش پیدا ہوگئی تھی، وہ سونے کے زیور تھے اور ان میں بھی طلائی کنگنوں پر تو جیسے اس کا دم نکلتا تھا۔ سگیاں کی بے چاری غریب دیہاتنیں تو چاندی کی بالیوں، چوڑیوں، کڑوں، کنٹھوں، پازیبوں، انگوٹھوں اور چند ایسے ...

مزید پڑھیے

ابال

جب دودھ ابل ابل کر کوئلوں پر گرنے لگا اور شاں۔۔۔ شاں کی آواز کے ساتھ ایک تیز سی بو اٹھی تو چندن نے ہڑبڑا کر پتیلی کی طرف ہاتھ بڑھایا۔ کوئلوں کی تپش سے سرخ ہو رہی تھی۔ بے بسی کے انداز میں چندن نے جلد جلد ادھر ادھر دیکھا۔۔۔ کوئی کپڑا پاس نہ تھا۔ اس نے چاہا، پانی کا چھینٹا ہی دے دے، ...

مزید پڑھیے

کفارہ

گاڑی نمبر ۱ پلیٹ فارم پر رکی۔ اور تیسرے درجے کے ایک بھرے ہوئے ڈبے سے ایک گھبرائی ہوئی آواز نے پکارا، ’’کوئی قلی۔ کوئی قلی!‘‘ تب لوگوں کو تو چڑھنے اترنے کی پڑی تھی۔ اترنے والوں کی نسبت چڑھنے والے اتاولے تھے اورچڑھنے والوں کی نسبت بے صبر۔ پھر قلی کس طرح اس کمزور اور نحیف آواز کو ...

مزید پڑھیے

لیڈر

تم نے گرگٹ نہیں دیکھا۔ سیاسی حلقوں میں ذرانظر دوڑاؤ۔ تمہیں بیسیوں گرگٹ نظر آجائیں گے۔ تحریک آزادی میں حصہ لینےوالے لوگ عموماً تین قسم کے ہوتے ہیں۔ اکثر توحب الوطنی کے جذبہ سےمتاثر ہوکر، چاہے پھر وہ جذبہ مستقل ہو یا محض عارضی، تحریک میں کود پڑتے ہیں۔ دوسرے کچھ ایسے بھی ہوتے ...

مزید پڑھیے

سامری

دنیا کی سب سے اونچی چوٹی ہمالیہ پر پہلے انسانی قدم ہیلری کے پڑے تھے۔ اس مرد آہن نے دنیا کی سب سے اونچی چوٹی پر جو پہلا جھنڈا لہرایا تھا ، امن کا وہ جھنڈا تھا جس کو سفید کبوتروں کا جھنڈ چھوتے ہوئے فضاؤں میں اونچی اڑان بھرتے ہوئے نظروں سے اوجھل ہوگیا۔ اس عظیم چوٹی پر ہیلری کے ساتھی ...

مزید پڑھیے

آئی لو یو

میں پوچھتی ہوں آپ اپنے کو سمجھتے کیا ہیں؟ آپ کا عاشق! آج بھی؟ اچانک اس کے منہ سے نکل گیا جی آج بھی! آپکو معلوم ہے میں تین بچوں کی ماں ہوں؟ تیس کی بھی ہو جاؤ تب بھی۔۔۔ یہ کیا بکواس ہے؟ تمہارے لئے ہوگی! دیکھو! دکھاؤ! سنبھل جاو ورنہ۔۔۔ ورنہ کیا؟ کیا کر لوگی؟ سنو!!! کسی اور کو دھمکانا۔ ...

مزید پڑھیے

آنکھیں

پروفیسر شمیم احمد ہمیشہ کی طرح دہلی جانے کے لئے آج پھرعلی گڑھ ریلوے اسٹیشن کے پلیٹ فارم نمبر دو پر ہاتھوں میں بیگ تھامے کھڑے تھے ۔ابھی شتابدی آنے میں تھوڑ اوقت باقی تھا۔ان کی نگاہیں مختلف النوع مسافروں کی شکل و صورت کو پڑھتے ہوئے ان کی نفسیاتی کیفیتوں کو سمجھنے کی کوشش کر رہی ...

مزید پڑھیے
صفحہ 16 سے 233