سوتے جاگتے درد
شام کی گود سے
درد لے لے کے انگڑائی اٹھنے لگا
نیستی ہے کسک
دل میں جاگی تڑپ
ذہن کے دشت میں یاد کے کارواں چل پڑے
رات ہے مہرباں
تھال دیپک کے سر پہ اٹھائے ہوئے
چہرہ کالی ردا سے چھپائے ہوئے
ساتھ میں چل پڑی
صبح سورج کی پہلی رو پہلی کرن
شب کے چہرے سے چادر ہٹائے گی جب
نور اپنا وہ دن پر لٹائے گی جب
یاد کے کارواں تھک کے سو جائیں گے
درد دن کے اجالے میں کھو جائیں گے