سوچ کر دیکھیے کیا خوب نظارا ہوگا

سوچ کر دیکھیے کیا خوب نظارا ہوگا
اس نے جب رہ کے میرا نام پکارا ہوگا


ہم نے سوچا تھا کہ اب غم سے کنارا ہوگا
پر کہاں تھی یہ خبر عشق دوبارہ ہوگا


کیا کہیں کب سے یہ امید لیے بیٹھے ہیں
اس کی جانب سے کبھی کوئی اشارہ ہوگا


تجھ کو دیکھوں تو کوئی اور نظر آتا ہے
تو نے اس شخص کو دن رات گزارا ہوگا


شہر میں مجھ سا کوئی اور بھی دیوانہ ہے
حوصلہ ہجر میں وہ شخص بھی ہارا ہوگا


کس طرح اس کو بسائیں گے ذرا سے دل میں
سوچتے رہتے ہیں جب کوئی ہمارا ہوگا