شعلے برس رہے ہیں لب جوئبار سے
شعلے برس رہے ہیں لب جوئبار سے
ہے مختلف بہار یہ کتنی بہار سے
زنداں کی تیرگی ہو کہ مقتل کی خامشی
ہیں مطمئن کسی نہ کسی اعتبار سے
کیسے کہیں کہ بارش خوں کی امید تھی
سائے تو مختلف نہ تھے ابر بہار سے
ان کی جبیں پہ شبنم احساس دلبری
تشبیہ دیجئے گہر تابدار سے
اس جان شعر و فن سے شمیمؔ آج گفتگو
آغاز کیجئے غزل خوش گوار سے