سرمایہ سعید عارفی 07 ستمبر 2020 شیئر کریں کبھی بے کیفی اور بے چینی میں سفر پہ نکلو تو گھر سے دور ہونے کا احساس ہر لحظہ اے ولولے جگاتا ہے اور نئی خواہش کو آئینہ دکھاتا ہے بکھرتے ٹوٹتے لمحوں مجبوری اور مہجوری کے عالم میں بس یہی چیز کام آتی ہے