سبھی یوں روئیں گے تو میرا رونا کون دیکھے گا
سبھی یوں روئیں گے تو میرا رونا کون دیکھے گا
سنبھالو دوستو خود کو کرونا کون دیکھے گا
ادھر قہر خداوندی ادھر اٹھکھیلیاں ان کی
سیاسی لوگوں کا یہ جادو ٹونا کون دیکھے گا
ہمیشہ ایک ہی منظر یہ ٹی وی بند کر ڈالو
کروڑوں لوگوں کا یہ رونا دھونا کون دیکھے گا
مقام خیریت وہ ہو جہاں آ کر کوئی پوچھے
تو جس گوشے میں روتا ہے وہ کونا کون دیکھے گا
ارے کم بخت تو کرفیو میں بھی گھر نہیں جاتا
صحافی تیرا اخباری بچھونا کون دیکھے گا
اگر قدرت نہ ہو تو کام یہ ممکن نہیں ہوتا
غزل میں ایسی باتوں کا سمونا کون دیکھے گا
ہمیں محفوظ رکھنا تو زمانے کی بلاؤں سے
خدا جب ہم نہ ہوں گے تیرا ہونا کون دیکھے گا