سب کہتے ہیں پتھر دل ہے

سب کہتے ہیں پتھر دل ہے
اس پتھر کے اندر دل ہے


اپنی مرضی سے جیتا ہے
مذہب سے بھی کٹر دل ہے


گر دنیا ہے وش کا پیالہ
تو میرا بھی شنکر دل ہے


چہرے کو کیا دیکھ رہے ہو
چہرے سے بھی سندر دل ہے


میرے شعر کی عصمت کیا ہے
جسم قلم ہے پیپر دل ہے