سب ہیں سو میں بھی اس سفر میں ہوں

سب ہیں سو میں بھی اس سفر میں ہوں
دن میں گردش میں رات گھر میں ہوں


گو کہ دیکھا نہیں وہ دہشت گرد
شام کو خوف شب خطر میں ہوں


کر نہیں پاتا کوئی اچھا کام
جانے کس کی بری نظر میں ہوں


منہ سے سچ بات کم نکلتی ہے
کسی آسیب کے اثر میں ہوں


دھیرے دھیرے دھسک رہا ہوں میں
تھوڑا دیوار تھوڑا در میں ہوں