میں گہری نیند میں تھا جب کہ یہ بھیجی گئی دنیا

میں گہری نیند میں تھا جب کہ یہ بھیجی گئی دنیا
اب استعمال کرنی ہے مجھے دے دی گئی دنیا


بہ وقت صبح لگتا تھا کہ کچھ کچھ دسترس میں ہے
جو آئی شام ہاتھوں سے مرے لے لی گئی دنیا


پڑی ہے جا بجا ٹوٹے ہوئے شیشے کے ٹکڑوں سی
کسی انجان کھڑکی سے کبھی پھینکی گئی دنیا


مرے در پر نئے دن کو مہکتے پھول کی صورت
سحر جو رکھ گئی تھی شام کو لیتی گئی دنیا


یہ اپنا دیش ہے آ جائیں گے واپس یہیں پھر بھی
چلو ڈھونڈیں اسے جو خواب میں دیکھی گئی دنیا