قومی زبان

محبت اک سمندر ہے ذرا سے دل کے اندر ہے

محبت اک سمندر ہے ذرا سے دل کے اندر ہے ذرا سے دل کے اندر ہے مگر پورا سمندر ہے محبت رات کی رانی کا ہلکا سرد جھونکا ہے محبت تتلیوں کا گل کو چھو لینے کا منظر ہے محبت باغباں کے ہاتھ کی مٹی کو کہتے ہیں رخ گل کے مطابق خاک یہ سونے سے بہتر ہے جہان نو جسے محبوب کی آنکھوں کا حاصل ہو فقیہ عشق ...

مزید پڑھیے

ہم سفر ہو تو ایک کام کرو

ہم سفر ہو تو ایک کام کرو گفتگو کے بنا کلام کرو پلکیں کب تک رکوع میں رکھو گے حسن کا واسطہ قیام کرو ایک پل آنکھیں چار کر کے مجھے عمر بھر کے لیے غلام کرو لیلیٰ بننے سے نہ کرو انکار پیار چاہے برائے نام کرو اس کا سورج غروب ہوتا نہیں حسن کی مملکت میں شام کرو گیسوئے یار سے گزارش ...

مزید پڑھیے

حسن والے وہ کام کرتے ہیں

حسن والے وہ کام کرتے ہیں لفظ جھک کر سلام کرتے ہیں عمر بھر یہ غلام نہ سمجھا آپ کیسے غلام کرتے ہیں خوش نصیبی گلوں پہ ختم ہوئی ان کی زلفوں میں شام کرتے ہیں قصۂ عشق آگے بڑھ نہ سکا وہ مرا احترام کرتے ہیں با ادب با ملاحظہ گھر میں اب کبوتر قیام کرتے ہیں فتویٰ تعبیر پر ہے لاگو ...

مزید پڑھیے

غرور حسن میں شاہی جلال ہوتا ہے

غرور حسن میں شاہی جلال ہوتا ہے پری رخوں کا سبھی کچھ کمال ہوتا ہے تراش ایسی کہ رکتی ہے سانس دھڑکن کی پھر اس پہ چلنا قیامت کی چال ہوتا ہے قسم خدا کی اے لفظوں سے ماورا لڑکی بدن اور ایسا بدن خال خال ہوتا ہے پناہ بادلوں میں ڈھونڈھتا ہے ماہ تمام جو بے حجاب وہ زہرہ جمال ہوتا ہے خدا ہی ...

مزید پڑھیے

ہوئی ہم سے یہ نادانی تری محفل میں آ بیٹھے

ہوئی ہم سے یہ نادانی تری محفل میں آ بیٹھے زمیں کی خاک ہو کر آسمان سے دل لگا بیٹھے ہوا خون تمنا اس کا شکوہ کیا کریں تم سے نہ کچھ سوچا نہ کچھ سمجھا جگر پر تیر کھا بیٹھے خبر کی تھی گلستان محبت میں بھی خطرے ہیں جہاں گرتی ہے بجلی ہم اسی ڈالی پہ جا بیٹھے نہ کیوں انجام الفت دیکھ کر آنسو ...

مزید پڑھیے

یہ دنیا ہے یہاں دل کو لگانا کس کو آتا ہے

یہ دنیا ہے یہاں دل کو لگانا کس کو آتا ہے ہزاروں پیار کرتے ہیں نبھانا کس کو آتا ہے یہ دنیا ہے یہاں دل میں سمانا کس کو آتا ہے مٹانے والے لاکھوں ہیں بنانا کس کو آتا ہے نگاہیں پھیر لیں تم نے تو ہم کس کی طرف دیکھیں تمہی کہہ دو محبت کا فسانا کس کو آتا ہے وفا کا یوں تو دم بھرتے ہیں اس ...

مزید پڑھیے

جانے کب کون بچھڑ جائے خبر ہو کہ نہ ہو

جانے کب کون بچھڑ جائے خبر ہو کہ نہ ہو آگے اک موڑ ہے کاندھوں پہ یہ سر ہو کہ نہ ہو بزم خوباں میں ذرا دیر ٹھہر جا اے دل آج کے بعد ادھر میرا گزر ہو کہ نہ ہو درد دل آج کی شب حد سے گزر جاتا ہے پھر کوئی چارہ گر زخم جگر ہو کہ نہ ہو وقت رخصت نہ یوں اشکوں میں گزارو ہمدم آؤ کچھ بات کریں پھر یہ ...

مزید پڑھیے

سماعتوں پہ گراں بے زبانیاں اس کی

سماعتوں پہ گراں بے زبانیاں اس کی اسیر‌ دیر و حرم لا‌ مکانیاں اس کی ہر ایک چہرے پہ بے چہرگی کے سائے ہیں گرفت میں نہیں آتیں نشانیاں اس کی یہ کس نے لحن سے کاٹا ہے نور کا رشتہ کہ بے نوا ہوئیں جادو بیانیاں اس کی اسی کا کاسۂ سر بھی اسی کا پتھر بھی لہو اسی کا لہو میں روانیاں اس کی وہ ...

مزید پڑھیے

سحر نے سانس لی سورج چمکنے والا تھا

سحر نے سانس لی سورج چمکنے والا تھا دیا ہواؤں کی زد میں تھا بجھنے والا تھا خبر ملی کہ مرے واسطے تو صحرا ہے میں تیری یاد کے دریا میں بہنے والا تھا درخت گھونسلے کھانے لگے پرندوں کے میں ڈر رہا تھا شجر پہ جو رہنے والا تھا مری طرح کا کوئی بھی نہیں تھا بستی میں بقول یاراں میں جنگل میں ...

مزید پڑھیے

جو کچھ بھی میرے پاس تھی دولت نگل گئی

جو کچھ بھی میرے پاس تھی دولت نگل گئی میری انا کو تیری محبت نگل گئی تصویر کہہ رہی تھی مصور کی داستاں منظر کشی کو آنکھ کی حیرت نگل گئی حصے میں میرے آئی ہمیشہ شب فراق ہر لمحۂ نشاط کو ظلمت نگل گئی میں نے جلائی آگ عدو کے لیے مگر میرا وجود آگ کی حدت نگل گئی میں بد نہیں ہوں بس یونہی ...

مزید پڑھیے
صفحہ 904 سے 6203