لڑ جاتے ہیں سروں پہ مچلتی قضا سے بھی
لڑ جاتے ہیں سروں پہ مچلتی قضا سے بھی ڈرتے نہیں چراغ ہمارے ہوا سے بھی برسوں رہے ہیں رقص کناں جس زمین پر پہچانتی نہیں ہمیں آواز پا سے بھی اب اس کو التفات کہوں میں کہ بے رخی کچھ کچھ ہیں مہرباں سے بھی کچھ کچھ خفا سے بھی چھپ کر نہ رہ سکے گا وہ ہم سے کہ اس کو ہم پہچان لیں گے اس کی کسی اک ...