قومی زبان

آپ کیا جانیں محبت کا تماشا کیا ہے

آپ کیا جانیں محبت کا تماشا کیا ہے شعلۂ عشق کسے کہتے ہیں سودا کیا ہے کوئی خوش ہے کوئی نا خوش کوئی شاکی تجھ سے کون جانے کہ تری بزم کا قصہ کیا ہے ساغر مہر و وفا دور میں تھا صبح و مسا جانے اب مجلس احباب کا نقشہ کیا ہے علم تقدیر پہ موقوف نہیں میرا عمل کون جانے مری تقدیر کا لکھا کیا ...

مزید پڑھیے

آ گیا وقت کہ ہو دعوت عام اے ساقی

آ گیا وقت کہ ہو دعوت عام اے ساقی بھیج دے چاروں طرف اپنا پیام اے ساقی کھینچ لائے گا ہزاروں کو ترے پاس یہاں یہ ترا حسن نظر حسن کلام اے ساقی گھر لٹانے کی نہیں گھر کو بچانے کی ہے فکر کس قدر عشق ہے میرا ابھی خام اے ساقی کاسۂ دل ہے ترے سامنے اس کو بھر دے مے انگور تو ہے مجھ پہ حرام اے ...

مزید پڑھیے

خود کے احساس محبت نے مجھے زندہ رکھا

خود کے احساس محبت نے مجھے زندہ رکھا میرے کچھ نیک خیالات نے تابندہ رکھا مجھ کو مشکل ہی گزرتی ہے شناسائی سے کیونکہ اے دوستو تم نے مجھے شرمندہ رکھا سہل دل ہوں تو مجھے آپ ہی چلنا ہے محض اپنے معیار کو سو خود سے ہی پائندہ رکھا دل لگی کرتی رہی خاک محبت مجھ سے زندگی میں نے تجھے ریت کا ...

مزید پڑھیے

بنی ہوئی ہیں مرے دل کی ترجماں آنکھیں

بنی ہوئی ہیں مرے دل کی ترجماں آنکھیں سنا رہی ہیں محبت کی داستاں آنکھیں نہ تھی زباں کو اجازت کہ حال دل کہتی زبان اشک سے کرتی رہیں بیاں آنکھیں کبھی چھپی ہے محبت کہ میں چھپا لیتا زباں جو بند ہوئی بن گئیں زباں آنکھیں بناؤ دامن سادہ پہ ان سے گل بوٹے قبول ہو تو کروں نذر خوں فشاں ...

مزید پڑھیے

ہو جاتے ہیں جب اپنے مریضوں سے خفا اور

ہو جاتے ہیں جب اپنے مریضوں سے خفا اور کرتے ہیں وہ ایجاد ستم اور جفا اور اے ظلم سراپا کبھی اس پر بھی نظر کر کیا میرا خدا اور ہے تیرا ہے خدا اور مشکل ہے بتانا کہ ہے کیا فرق مگر ہے لیلیٰ کی ادا اور ہے مجنوں کی ادا اور تسلیم کہ دنیا ہی میں ہے جیل بھی لیکن اندر کی فضا اور ہے باہر کی ...

مزید پڑھیے

یہ ہے کون سی حکایت یہ ہے کون سا ترانہ

یہ ہے کون سی حکایت یہ ہے کون سا ترانہ نہ شکایت غم دل نہ حکایت زمانہ وہ اثر بھری نصیحت وہ کلام عارفانہ کہ لگا رہا ہو جیسے کوئی دل پہ تازیانہ جسے کافری سے رغبت جسے ذوق ملحدانہ اسے کیوں پسند آئے رہ و رسم مومنانہ ہے ستم کی دھند چھائی ہے جفا کی فصل آئی ہے چمن پہ ایسا پہرا کہ قفس ہے ...

مزید پڑھیے

دنیا سے بے شمار مسلماں گزر گئے

دنیا سے بے شمار مسلماں گزر گئے حسن ازل پہ ششدر و حیراں گزر گئے ممکن نہ تھا کہ دید کی نعمت یہاں ملے دل میں لئے وصال کے ارماں گزر گئے انسانیت کو ناز تھا جن کے وجود پر ایسے بھی جانے کتنے ہی انساں گزر گئے عالم فنا پذیر ہے باقی ہے ذات حق لاکھوں کروڑوں حضرت انساں گزر گئے طوفاں جو اٹھ ...

مزید پڑھیے

میگھا

جب میگھا آتی ہے سب کو پتہ چل جاتا ہے کبھی اس کی ہنسی سے کبھی اس کی خوشبو سے کبھی کانوں کے جھمکے کبھی آنکھ کا کاجل سب کو بتا دیتے ہیں میگھا کہیں قریب ہی ہے اس کی ہنسی کی کھنک آج کل بڑی گہری ہے آنچل بھی لہرائے ہیں مگر کوئی جانتا نہیں اس ساری رونق سے پرے ایک دل ہے جو دھڑکنا بند کرنے کو ...

مزید پڑھیے

ڈھونڈیئے اس شہر میں اب کس کو حاصل کون ہے

ڈھونڈیئے اس شہر میں اب کس کو حاصل کون ہے اور ذرا بتلائیے کس کے مقابل کون ہے میں نے میزانوں سے پوچھا طاق پر رکھ کر ضمیر اپنی ان بربادیوں میں اور شامل کون ہے خود حوالے کر کے جس نے کشتیاں طوفان میں بادباں سے جا کے پوچھا میرا ساحل کون ہے یہ نسیم و خار و خس کس نے جلایا آگ میں آبشاروں ...

مزید پڑھیے

کس طرح بھولے ترے الفاظ بے جا کیا کروں

کس طرح بھولے ترے الفاظ بے جا کیا کروں وحشتیں یا حسرتیں جو بھی ہیں لے جا کیا کروں دل ہتھیلی پہ رکھا اور ساتھ میں اک خط دیا کچھ نہیں باقی بچا ہے کیوں یہ بھیجا کیا کروں ہر گھڑی ہلکان رہنا اور نہ سونا رات بھر اور جو تنہائی دی تھی وہ بھی ہے جا کیا کروں کب تلک چل پائے گی یہ ایک طرفہ ...

مزید پڑھیے
صفحہ 482 سے 6203