پوری ہمت کے ساتھ بولیں گے

پوری ہمت کے ساتھ بولیں گے
جو سہی ہے وہ بات بولیں گے


صاحبو ہم قلم کے بیٹے ہیں
کیسے ہم دن کو رات بولیں گے


پیڑ کے پاس آندھیاں رکھ دو
پیڑ کے پات پات بولیں گے


تاج کو میری نظروں سے دیکھو
جو کٹے تھے وہ ہاتھ بولیں گے


ان کو کرسی پہ بیٹھنے تو دو
وہ بھی پھر واہیات بولیں گے


ملک کے حال چال کیسے ہیں
خود بہ خود واقعات بولیں گے


شبد کو ناپ تول کر کہنا
ارتھ بھی اس کے ساتھ بولیں گے