پر ہول شکم عریض سینے والو جوشؔ ملیح آبادی 07 ستمبر 2020 شیئر کریں پر ہول شکم عریض سینے والو خوں قوم تہی دست کا پینے والو تم اہل خرد سے کیوں نہ رکھوگے عناد خیرات پر احمقوں کی جینے والو