شاعری

خدا نے حسن دیا تجھ کو اور جمال دیا

خدا نے حسن دیا تجھ کو اور جمال دیا مجھے جو عشق دیا وہ بھی بے مثال دیا سوال وہ کہ نہ تھا جس کا کوئی حل ممکن مجھے بھی کیا کروں اس نے وہی سوال دیا ہر ایک حال میں کرتا ہوں رب کا شکر ادا کبھی خوشی مجھے بخشی کبھی ملال دیا قرآن پاک سے کچھ ایسا مجھ کو فیض ملا کے جس نے جہل مرے قلب سے نکال ...

مزید پڑھیے

وہ نمایاں ہے یوں ہزاروں میں

وہ نمایاں ہے یوں ہزاروں میں جس طرح چاند ہو ستاروں میں جلوۂ یار کس طرح دیکھوں میری نظریں ہیں گم نظاروں میں اے بہاروں کے لوٹنے والو تم بھی کھو جاؤ گے بہاروں میں دوستی رہ گئی ہے مطلب کی اب کہاں ہے خلوص یاروں میں کوئی سمجھا کوئی نہیں سمجھا بات وہ کہہ گئے اشاروں میں تیری تقریر سن ...

مزید پڑھیے

کیا دے گئی فریب کسی کی نظر مجھے

کیا دے گئی فریب کسی کی نظر مجھے دنیا کا ہوش ہے نہ کچھ اپنی خبر مجھے جینے کی آرزو ہے نہ مرنے کی آرزو ایسا دیا ہے عشق نے اک درد سر مجھے موسیٰ گئے تھے طور پہ جلوے کو دیکھنے آتا ہے چار سو ترا جلوہ نظر مجھے جب تک شعور و عقل مرے ساتھ میں رہے لگتی تھی راہ عشق بہت پر خطر مجھے وہ ہم نشیں ...

مزید پڑھیے

اس لب کی خامشی کے سبب ٹوٹتا ہوں میں

اس لب کی خامشی کے سبب ٹوٹتا ہوں میں دست دعا میں رکھا ہوا آئنہ ہوں میں اب جا کے ہو سکے گی محبت وثوق سے خود سے بچھڑتے وقت کسی سے ملا ہوں میں آباد ہے خزانے کی افواہ سے وجود متروک جنگلوں کا کوئی راستہ ہوں میں دستار کاغذی ہے فضیلت ہے نام کی چھوٹوں کی مہربانی سے گھر میں بڑا ہوں ...

مزید پڑھیے

کوئی سلسلہ نہیں جاوداں ترے ساتھ بھی ترے بعد بھی

کوئی سلسلہ نہیں جاوداں ترے ساتھ بھی ترے بعد بھی میں تو ہر طرح سے ہوں رائیگاں ترے ساتھ بھی ترے بعد بھی مرے ہم نفس تو چراغ تھا تجھے کیا خبر مرے حال کی کہ جیا میں کیسے دھواں دھواں ترے ساتھ بھی ترے بعد بھی نہ ترا وصال وصال تھا نہ تری جدائی جدائی ہے وہی حالت دل بد گماں ترے ساتھ بھی ...

مزید پڑھیے

رات کی آغوش سے مانوس اتنے ہو گئے

رات کی آغوش سے مانوس اتنے ہو گئے روشنی میں آئے تو ہم لوگ اندھے ہو گئے آنگنوں میں دفن ہو کر رہ گئی ہیں خواہشیں ہاتھ پیلے ہوتے ہوتے رنگ پیلے ہو گئے بھیڑ میں گم ہو گئے ہم اپنی انگلی چھوڑ کر منفرد ہونے کی دھن میں اوروں جیسے ہو گئے زندہ رہنے کے لئے کچھ بے حسی درکار تھی سوچتے رہنے سے ...

مزید پڑھیے

گویا ہر کام مصلحت کے ساتھ

گویا ہر کام مصلحت کے ساتھ خودکشی بھی مشاورت کے ساتھ تم نے پھول ابتدا میں دیکھا تھا اب کھلا ہے نئی پرت کے ساتھ علم تھا غار کی طوالت کا صرف کی روشنی بچت کے ساتھ ہے الگ فیض ہم درختوں کا راستوں کی مناسبت کے ساتھ جیسے دیوان میرؔ پڑھتے ہو دل بھی پڑھتے ہو کیا لغت کے ساتھ آخری ساعتوں ...

مزید پڑھیے

کوششیں کر کے دل برا کیا تھا

کوششیں کر کے دل برا کیا تھا اس پرندے کو جب رہا کیا تھا کم اذیت میں جان چھوٹ گئی اپنے قاتل سے مشورہ کیا تھا خاک سے جتنا زہر جذب کیا اپنی شاخوں سے رونما کیا تھا میں نے اک دن بٹھا کے بچوں کو اپنے اجداد کا گلا کیا تھا ہم سے سرزد ہوا تھا کار خیر کیا بتائیں کہ ہم نے کیا کیا تھا ویسے ...

مزید پڑھیے

دوش دیتے رہے بیکار ہی طغیانی کو

دوش دیتے رہے بیکار ہی طغیانی کو ہم نے سمجھا نہیں دریا کی پریشانی کو یہ نہیں دیکھتے کتنی ہے ریاضت کس کی لوگ آسان سمجھ لیتے ہیں آسانی کو بے گھری کا مجھے احساس دلانے والے تو نے برتا ہے مری بے سر و سامانی کو شرمساری ہے کہ رکنے میں نہیں آتی ہے خشک کرتا رہے کب تک کوئی پیشانی کو جیسے ...

مزید پڑھیے

ذہن تھکا ہے

موسم آیا چھٹی کا ہر لمحہ بے فکری کا کھیل کوئی ہم کھلیں گے ہر دن اپنی مرضی کا ذہن تھکا ہے پڑھ لکھ کر عیش کریں گے اب جی بھر

مزید پڑھیے
صفحہ 4745 سے 5858