ذہن تھکا ہے

موسم آیا چھٹی کا
ہر لمحہ بے فکری کا
کھیل کوئی ہم کھلیں گے
ہر دن اپنی مرضی کا
ذہن تھکا ہے پڑھ لکھ کر
عیش کریں گے اب جی بھر