شاعری

گھر تو ہمارا شعلوں کے نرغے میں آ گیا

گھر تو ہمارا شعلوں کے نرغے میں آ گیا لیکن تمام شہر اجالے میں آ گیا یہ بھی رہا ہے کوچۂ جاناں میں اپنا رنگ آہٹ ہوئی تو چاند دریچے میں آ گیا ہونٹوں پہ غیبتوں کی خراشیں لیے ہوئے یہ کون آئنوں کے قبیلے میں آ گیا آندھی بھی بچپنے کی حدوں سے گزر گئی مجھ کو بھی لطف شمع جلانے میں آ ...

مزید پڑھیے

اس نے مرے مرنے کے لیے آج دعا کی

اس نے مرے مرنے کے لیے آج دعا کی یا رب کہیں نیت نہ بدل جائے قضا کی آنکھوں میں ہے جادو تری زلفوں میں ہے خوشبو اب مجھ کو ضرورت نہ دوا کی نہ دعا کی اک مرشد بر حق سے ہے دیرینہ تعلق پرواہ نہیں مجھ کو سزا کی نہ جزا کی دونوں ہی برابر ہیں رہ عشق و وفا میں جب تم نے وفا کی ہے تو ہم نے بھی وفا ...

مزید پڑھیے

تری محفل میں فرق کفر و ایماں کون دیکھے گا

تری محفل میں فرق کفر و ایماں کون دیکھے گا فسانہ ہی نہیں کوئی تو عنواں کون دیکھے گا یہاں تو ایک لیلیٰ کے نہ جانے کتنے مجنوں ہیں یہاں اپنا گریباں اپنا داماں کون دیکھے گا بہت نکلے ہیں لیکن پھر بھی کچھ ارمان ہیں دل میں بجز تیرے مرا یہ سوز پنہاں کون دیکھے گا اگر پردے کی جنبش سے ...

مزید پڑھیے

شیشہ لب سے جدا نہیں ہوتا

شیشہ لب سے جدا نہیں ہوتا نشہ پھر بھی سوا نہیں ہوتا درد دل جب سوا نہیں ہوتا عشق میں کچھ مزا نہیں ہوتا ہر نظر سرمگیں تو ہوتی ہے ہر حسیں دل ربا نہیں ہوتا ہاں یہ دنیا برا بناتی ہے ورنہ انساں برا نہیں ہوتا عصر حاضر ہے جب قیامت خیز حشر پھر کیوں بپا نہیں ہوتا پارسا رند ہو تو سکتا ...

مزید پڑھیے

یوں تو ہے دہر میں ہر درد کا ہر غم کا علاج

یوں تو ہے دہر میں ہر درد کا ہر غم کا علاج کاش ہو جائے مری کاہش پیہم کا علاج امن ساحل ہے جو طغیانی برہم کا علاج پھر تو مشکل نہیں انساں کے کسی غم کا علاج زندگی چھیننے والے تری قدرت کی قسم تیرے ہاتھوں میں تھا بیمار شب غم کا علاج ہاں وہی پھول جو شبنم کی بدولت مہکے ان سے بھی ہو نہ سکا ...

مزید پڑھیے

نہ لطیف شام کی جستجو نہ حسیں سحر کی تلاش ہے

نہ لطیف شام کی جستجو نہ حسیں سحر کی تلاش ہے جو نظر نظر کو نواز دے مجھے اس نظر کی تلاش ہے مرے ہم سفر تجھے کیا خبر یہ نظر نظر کی تلاش ہے مری راہبر کو ہے جستجو تجھے راہبر کی تلاش ہے جو اجل کو جانے حیات نو جو حیات نو کو اجل کہے مجھے رہ گزار حیات میں اسی ہم سفر کی تلاش ہے نہ ہو فرق دیر و ...

مزید پڑھیے

ابر چھائے گا تو برسات بھی ہو جائے گی

ابر چھائے گا تو برسات بھی ہو جائے گی دید ہوگی تو ملاقات بھی ہو جائے گی اے دل حسن طلب مشق تصور تو بڑھا پھر جو چاہے گا وہی بات بھی ہو جائے گی سر جھکائے ہوئے بیٹھے ہو عبث بادہ کشو جام اٹھاؤ گے تو برسات بھی ہو جائے گی آج اس نے نئے انداز سے دیکھا ہے مجھے غالباً آج کوئی بات بھی ہو جائے ...

مزید پڑھیے

اک ہم کہ ان کے واسطے محو فغاں رہے

اک ہم کہ ان کے واسطے محو فغاں رہے اک وہ کہ دست شوق سے دامن کشاں رہے دل میں یہی خلش رہے سوز نہاں رہے لیکن مذاق عشق و محبت جواں رہے اک وقت تھا کہ دل کو سکوں کی تلاش تھی اور اب یہ آرزو ہے کہ درد نہاں رہے اہل وفا پر آئیں ہزاروں مصیبتیں یہ سب رہین گردش ہفت آسماں رہے ان کا شباب ہر گل ...

مزید پڑھیے

ان سے کرم کی رکھ امید ان کی عطا سے پیار کر

ان سے کرم کی رکھ امید ان کی عطا سے پیار کر اے دل مبتلائے‌ غم غم کو بھی خوش گوار کر حسن‌‌ یقین عاشقی اتنا تو پائیدار کر خود پر بھی اعتماد رکھ ان پر بھی اعتبار کر دل میں جو میرے زخم میں ان کا نہ اب شمار کر سینۂ داغدار کو اور بھی داغدار کر شورش‌‌ آگہی کے ساتھ حسن شعور شرط ہے ذوق ...

مزید پڑھیے

کچھ روپ نگر کا ذکر کرو کچھ رنگ محل کی بات کرو

کچھ روپ نگر کا ذکر کرو کچھ رنگ محل کی بات کرو رنگین فضا ہے محفل کی رنگین غزل کی بات کرو رندوں کو نہ اب ٹالوں کل پر رندوں سے نہ کل کی بات کرو تم آج ہمارے ساقی ہو تم آج نہ ہلکی بات کرو ہے صبح بنارس روپ اس کا تو شام اودھ گیسو اس کے وہ میری غزل ہے میری غزل تم میری غزل کی بات کرو تقریر ...

مزید پڑھیے
صفحہ 4739 سے 5858