میخانے کا در کیوں ہے مقفل متواتر
میخانے کا در کیوں ہے مقفل متواتر رہتی ہے طبیعت مری بوجھل متواتر کرتا ہے وہ کیا تیغ کو صیقل متواتر اک برق ہے رقصاں سر مقتل متواتر وہ کل بھی کبھی آئے گی جس کل کو تو آئے سنتا ہی رہوں یا تری کل کل متواتر کب قیس کے مرنے سے کوئی فرق پڑا ہے آتے ہی رہے دشت میں پاگل متواتر کل خواب میں ...