شاعری

بے مہرئ ارباب وطن کم تو نہیں ہے

بے مہرئ ارباب وطن کم تو نہیں ہے ہاں دیکھنا اس دل کی چبھن کم تو نہیں ہے منزل تو جہاں چاہیں گے قدموں سے لگے گی ویسے یہ حقیقت ہے تھکن کم تو نہیں ہے یہ دھیان ہمیشہ رہے او بھولنے والے چھالوں کی تپش دل کی جلن کم تو نہیں ہے پھر ہو کوئی پیماں کریں پھر تجھ پہ بھروسہ یہ حوصلہ اے عہد شکن کم ...

مزید پڑھیے

اس نے رخ سے ہٹا کے بالوں کو

اس نے رخ سے ہٹا کے بالوں کو راستہ دے دیا اجالوں کو moving her tresses from her face for the rays of light she made place جاتے جاتے جو مڑ کے دیکھ لیا اور الجھا دیا خیالوں کو turning back she looked while going away and sent my thoughts into a deeper fray ایک ہلکی سی مسکراہٹ سے اس نے حل کر دیا سوالوں کو when a slight smile on her lips did play all my questions were answered ...

مزید پڑھیے

کر چکی غم سے سرفراز مجھے

کر چکی غم سے سرفراز مجھے بھول جا اے نگاہ ناز مجھے پھوٹ جائیں نہ آبلے دل کے نہ ستا میرے غم نواز مجھے کب تک آخر لہو رلائے گا تیرا حسن کرشمہ ساز مجھے کون اب خاک چھانے در در کی کھینچ لے نقش پائے ناز مجھے رگ جاں سے قریب ہو کے بھی نہ کیا آشنائے راز مجھے کون اپنا ہے کون بیگانہ ہاں ...

مزید پڑھیے

نہ آنا تھا نہ آخر مجھ کو انداز بیاں آیا

نہ آنا تھا نہ آخر مجھ کو انداز بیاں آیا کرم تو دیکھیے اس در سے پھر بھی شادماں آیا نظر آنے لگی اب تو تجلی پیرہن ہر شے جبین شوق سجدہ کر کہ ان کا آستاں آیا دہائی ہے شعور بندگی تیری دہائی ہے وہ آیا وہ مقام سجدۂ دل ناگہاں آیا اگر صادق ہے ذوق جستجو تو ایک دن اے دل پکار اٹھیں گے خود ذرے ...

مزید پڑھیے

کس نے وحشی کو سکھایا کہ تو ایسا کرنا

کس نے وحشی کو سکھایا کہ تو ایسا کرنا کچھ نہ کچھ خاک پہ لکھ لکھ کے مٹایا کرنا وہ مرا کوچۂ جاناں میں سویرا کرنا رات بھر اس کا دراروں سے وہ جھانکا کرنا یہ کہاں لا کے مجھے چھوڑ گیا جوش جنون آپ ہی آپ خود اپنے کو پکارا کرنا ہم تو بس ایک کو ہی سجدہ کیا کرتے ہیں کون کس کس کا پجاری ہے ہمیں ...

مزید پڑھیے

اس نے مجھے سلام کیا لام کے بغیر

اس نے مجھے سلام کیا لام کے بغیر یہ بد دعا تھی مجھ کو مرے نام کے بغیر ہر روز ماں کا چہرہ میں تکتا ہوں پیار سے ہر روز حج میں کرتا ہوں احرام کے بغیر اک میں ہوں میری آنکھ میں آنسو ہیں صبح صبح دنیا دئیے جلاتی نہیں شام کے بغیر ساقی یہ تیری مست نگاہی کا فیض ہے پیتا ہوں میں شراب مگر جام ...

مزید پڑھیے

تعلقات میں اتنا سا اہتمام تو رکھ

تعلقات میں اتنا سا اہتمام تو رکھ نہ کر تو مجھ سے محبت دعا سلام تو رکھ بتاؤں کیسے ترے ہجر میں کٹے مرے دن تو ایک شب مرے گھر میں کبھی قیام تو رکھ مری صفائی میں بھی شیر خوار بولیں گے تو اے زلیخا محل میں مجھے غلام تو رکھ تلاش کیسے کروں گا اندھیرے میں ترا گھر جلا کے بام پہ کوئی چراغ ...

مزید پڑھیے

کمرے میں تھی خراٹوں کی کھڑ کھڑ متواتر

کمرے میں تھی خراٹوں کی کھڑ کھڑ متواتر سانسیں تری بجتی رہیں پھڑ پھڑ متواتر سوتے میں بھی تکتی رہی لڑنے کے تو سپنے تھی نیند کی حالت میں بھی بڑ بڑ متواتر ککڑ کوئی کرتا رہا تنگ اس کو مسلسل ککڑی تری کرتی رہی کڑ کڑ متواتر شاید مجھے کہہ دے کہ رکو حلوہ تو کھا جاؤ حسرت سے میں تکتا رہا مڑ ...

مزید پڑھیے

سفینہ زیست کا طوفان سے نکل آیا

سفینہ زیست کا طوفان سے نکل آیا کہ دل ہے عشق کے ہیجان سے نکل آیا جب ان کی زلفوں کو سونگھا تو عندلیب خیال گلاب و نرگس و ریحان سے نکل آیا کوئی جو پیارا لگے روکتا ہوں حیلے سے حوالہ دیکھیے قرآن سے نکل آیا سنا تو ہوگا یہ قصہ جناب یوسف کا پیالہ بھائی کے سامان سے نکل آیا ہر آنے والا یہ ...

مزید پڑھیے

کرو اب ختم یہ قصہ نہ تو میری نہ میں تیرا

کرو اب ختم یہ قصہ نہ تو میری نہ میں تیرا ہٹاؤ روز کا جھگڑا نہ تو میری نہ میں تیرا یہ دنیا ٹھیک کہتی ہے محبت آفت جاں ہے تو بس اب فیصلہ پکا نہ تو میری نہ میں تیرا یہ اچھا پیار ہے دشنام ہے طعنے ہیں شکوے ہیں اری ظالم میں باز آیا نہ تو میری نہ میں تیرا یہ چخ چخ روز کی اپنی اسی صورت میں ...

مزید پڑھیے
صفحہ 19 سے 5858